نئی دہلی، 22/دسمبر(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)دہلی ہائی کورٹ نے یہ اطلاع ملنے پر نوٹ بندی کے فیصلے کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت غیر معینہ مدت کے لیے آج ملتوی کر دی کہ سپریم کورٹ نے معاملے پر مختلف عدالتوں میں زیر التوا تمام کارروائی ملتوی کر دی ہے۔چیف جسٹس جی روہنی اور جسٹس سنگیتا ڈھینگرا سہگل کی بنچ نے کہاکہ سپریم کورٹ معاملے پر غور کر رہا ہے اور مختلف ہائی کورٹوں میں زیر التوا نوٹ بندی سے متعلق نوٹیفکیشن کو چیلنج دینے والی درخواستوں پر کارروائی کو بھی ملتوی کر دیا ہے اور کہا ہے کہ صرف وہی سماعت کرے گا۔بنچ نے مزید کہا، کیونکہ درخواست گزار سپریم کورٹ کی ہدایات کے مطابق اپنی درخواستوں کو واپس نہیں لے رہے ہیں، اس وجہ سے معاملے کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کیا جاتا ہے۔عدالت عظمی نے 16/دسمبر کو کہا تھا کہ نوٹ بندی سے متعلق مسائل پر ملک میں کوئی دوسری عدالت کسی مفادعامہ کی درخواست پر غور نہیں کرے گی۔یہ ہدایت 8 /نومبر کو نریندر مودی حکومت کی طرف سے 1000اور 500روپے کے پرانے نوٹ بند کرنے کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی درخواستوں اور مرکز کی اس درخواست پر آیا جس میں اس نے اپیل کی تھی کہ مختلف ہائی کورٹوں کے سامنے زیر التوا مسائل کو یا تو سپریم کورٹ یا پھر ہائی کورٹوں میں سے کسی ایک میں منتقل کر دیا جائے۔عدالت عظمی کی بنچ نے کہا تھاکہ ہم یہ واضح کرتے ہیں کہ ہائی کورٹوں میں عرضی دائر کرنے والے درخواست گزار سپریم کورٹ میں مداخلت کی اپیل کرنے کے لیے آزاد ہیں۔دہلی ہائی کورٹ دو الگ الگ درخواستوں پر سماعت کر رہا تھا، ایک درخواست میں دو ہزار روپے کے نئے نوٹ کو بند کئے جانے کی اپیل کی گئی تھی جبکہ دوسری درخواست میں مرکز کویہ یقینی بنانے کی ہدایت دئے جانے کی اپیل کی گئی تھی کہ تمام اے ٹی ایم میں پیسے ہوں اور لوگوں کو پریشانیوں کا سامنا نہیں کرنا پڑے۔